Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com


No Articles Found
45 زبانوں میں خبریں
Editorials
نیپال: نئے سفر کا آغاز
January 23, 2007

U.N. (OPRSG Nepal), Maoists help unload material as they set up a camp for weapons registration in Chitwan, 15 Jan 2007

نیپال میں ماؤ نواز اپنے ہتھیاروں کی رجسٹریشن کروارہے ہیں

سابق ماوٴنواز باغیوں کی شرکت کے ساتھ، نیپال کی 330 رکنی عبوری قانون ساز اسمبلی کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔ نیپالی ماوٴ نوازوں کی نمائندگی  81قانون ساز کر رہے ہیں جنھوں نے تشدد کو ترک کرنے کا عہد کیا ہے۔ عبوری مجلسِ قانون ساز نے متفقہ طور پر عبوری آئین کی تائید کی جو 1990ءمیں منظور کیے جانے والے آئین کی جگہ لے گا۔

 

نیپال کے وزیرِ اعظم گرجا پرساد کوئرالا نے کہا کہ سیاسی اتفاقِ رائے حاصل کر لیا گیا ہے جس سے ملک میں اتحاد اور مصالحت کا باب کُھل گیاہے۔

 

عبوری مقننہ اور آئین اُس سمجھوتے کا حصہ ہیں جس پر ماوٴ نوازوں اور نیپال کی حکومت نے نومبر میں دستخط کیے تھے۔سابق باغیوں کو اپنا اسلحہ اقوامِ متحدہ کے نگراں عملے کے حوالے کرنا ہے، اور اپنی نقل و حرکت کو سات عارضی کیمپوں تک محدود کرنا ہے۔ماوٴ نوازوں کے سیاسی لیڈروں کو سات پارٹیوں کے بر سرِ اقتداراتحاد کی حکومت میں شامل کیا جانا ہے۔

 

 اِس حکومت کا خاص کام یہ ہو گا کہ ایک مخصوص اسمبلی کے لیئے انتخابات کرائے جائیں جو مستقل آئین کا مسودہ تیار کرے گی۔ نیپال کے لاکھوں شہریوں کے لیئے بنیادی سوال یہ ہے کہ کیا ماوٴ نواز صحیح معنوں میں تشدد ترک کردیں گے؟

 

1996 ءمیں ماوٴ نوازوں کی بغاوت شروع ہونے کے بعد سے اب تک13 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بغاوت سے ملک کے بنیادی ڈھانچے کو جو نقصان پہنچا ہے، صرف اس کی مالیت کا اندازہ چوبیس کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں اور غیر سرکاری تنظیموں نے کہا ہے کہ ماوٴ نواز لیڈروں کے دعووں کے باوجود، ماوٴ نوازوں کے جتھے مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔ ان میں زبردستی پیسہ اینٹھنا، سیاسی مخالفین کو ڈرانا دھمکانا، اور بچوں کو سپاہیوں کی طرح لڑنے پر مجبور کرنا شامل ہے۔

 

کٹھمنڈو میں ایک ٹیکسی ڈرائیوربھارت تھاپانے کہا کہ ماوٴ نوازوں کو اپنے طور طریقے بدلنا ہوں گے۔ وہ یہ نہیں کر سکتے کہ ان کے ہاتھوں میں بندوقیں ہوں اور وہ پارلیمینٹ میں بھی بیٹھیں۔لیکن ہمیں انتظار کرنا ہو گا اور دیکھنا ہوگا کہ وہ کیا کرتے ہیں۔ یہ سیاست ہے اور سیاست میں کوئی چیز یقینی نہیں ہوتی۔ اخبار نیپالی ٹائمز کے ایڈیٹرکنڈا ڈکشٹ کہتے ہیں کہ ماوٴ نوازوں کے لیے یہ تبدیلی بہت مشکل ہو گی کہ وہ کچھ لو اور کچھ دو کی سیاست کی عادت ڈالیں۔ مقننہ میں ان کی شرکت ملک کے لیے خوش آئند ہے۔

 

نیپال میں امریکی سفارت خانے نے کہا ہے کہ نیپال میں عبوری حکومت کی تشکیل سے قبل امریکہ اسلحے پر کنٹرول کے ایک قابلِ اعتبار اور شفاف عمل کی تکمیل کی حمایت کرتا ہے جس کی نگرانی اقوامِ متحدہ کا عملہ کرے گا۔

 

امریکہ ماوٴ نوازوں پر زور دیتا ہے کہ وہ عبوری مقننہ میں شامل ہونے کے موقع سے فائدہ اٹھائیں، اور تشدد، ڈرانے دھمکانے، اور پیسہ اینٹھنے کے ہتھکنڈوں کو حتمی طور پر ترک کردیں جو انھوں نے گذشتہ 11 برس سے نیپال کے لوگوں پر مسلط کر رکھے ہیں۔


E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ