Urdu ▪ وائس آف امریکہ غیر جانبدار خبریں | دلچسپ معلومات

VOANews.com


No Articles Found
45 زبانوں میں خبریں
Editorials
کردستان ورکرز پارٹی کو تشدد ترک کرنا ہوگا
October 2, 2006

 

ایئر فورس کے ریٹائرڈ جنرل جوزف رالسٹن،  پی کے کے یا کردستان ورکرز پارٹی کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے امریکہ کے خصوصی مندوب ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ پی کے کےسے نہیں ملیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم دہشت گردوں سے نہیں ملتے۔ ہم دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات نہیں کرتے۔ہم دہشت گردوں سے تعاون نہیں کرتے۔

PKK flag

پی کے کے کا جھنڈا

 

 اِس سال کے شروع سے اب تک ہلاک ہونے والے پانچ ہزار افراد سمیت گذشتہ بائیس برسوں کے دوران ترکی میں پی کے کےکی جانب سے ہونے والے تشدد میں اندازاً تیس ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

 

حال ہی میں مسٹر رالسٹن اعلیٰ عراقی عہدہ داروں سے ملے تا کہ ان پرواضح کردیں کہ عراق کے علاقے کو پی کے کے کے لیے محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کرنا نا قابلِ قبول ہے ۔ انہوں نے کہا:

 

یہ بات یقینا عراق کے بہترین مفاد میں نہیں ہے۔ اِس علاقے میں ترکی ، عراق کا بہترین دوست ثابت ہو سکتا ہے ۔ اور عراق اور ترکی دونوں کے لیے، اقتصادی مفاد انتہائی اہم ہے۔

 

 

جناب رالسٹن نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ عراقی حکومت پی کے کے کی سرگرمیاں ختم کر دے۔ ان کے الفاظ ہیں:

 

میں نے واضح کر دیا کہ کئی اور چیزیں ہیں جو کی جانی چاہئیں۔ پورے عراق میں پی کے کے کے دفاتر بند کیے جانے چاہئیں اور عہدہ داروں نے اس پر اتفاق کیا۔اب ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ واقعی ایسا ہوا ہے یا نہیں۔ کیوں کہ محض یہ کہنا کہ دفاتر بند ہو گئے ہیں، کافی نہیں۔ ان کا واقعی بند ہونا دوسری بات ہے۔ میں نے جنرل کیسی سے اس معاملے پر بات چیت کی ہےاور ان سے کہا کہ ہمیں اس کام کے لیے ایک علیحدہ یونٹ بنانا چاہیئے۔ہم ان دفاتر میں جائیں گے اور یہ معلوم کریں گے کہ وہ بند ہوئے ہیں یا نہیں۔اور اگر وہ بند نہیں ہوئے ہیں تو جنرل کیسی آپ کو اختیار ہے کہ انہیں بند کر دیں۔

 

جب ان سے نام نہاد جنگ بندی کے بارے میں پوچھا گیا، تو مسٹر رالسٹن نے پی کے کے پر زور دیا کہ انہیں دہشت گردی ترک کرنا ہو گی۔ ان کے الفاظ ہیں:

 

جنگ بندی کی اصطلاح کے بارے میں کچھ تشویش پائی جاتی ہے۔ جنگ بندی سے یہ مطلب لیا جاتا ہے کہ یہ دو مملکتوں ، یا دو فریقوں کے درمیان ہونے والی کارروائی ہوتی ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ جنگ بندی کہنے سے پی کے کے کو اِس قسم کی کوئی حیثیت حاصل ہو۔اس کے بعد میں یہ کہوں گا کہ اگر پی کے کے  ہتھیار ڈال دیتی ہے اور تشدد ترک کر دیتی ہے، تو یقینا یہ مثبت قدم ہو گا۔ اس کے علاوہ اور بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

 

خصوصی مندوب رالسٹن نے کہا کہ میرا مقصد یہ ہے کہ عراق کی حکومت، ترکی کی حکومت، اور امریکہ کی حکومت ، سب اِس طرح مِل جُل کر کام کریں کہ ہم سب پی کے کے کے خلاف موثر کارروائی کر سکیں۔


E-mail This Article اس صفحے کو ای میل کیجیے
Print This Article قابل چھپائی صفحہ