مبصرین کے پہنچتے ہی یورپ کو گیس کی فراہمی بحال ہوجاےٴ گی: روس
واشنگٹن January 8, 2009
روسنے کہا ہےکہ یوکرین سے گزرنےوالی پائپ
لائىنو ں میں گیس کی مقدار کی نگرانیکے
لیےبین الاقوامی مبصرین کےپہنچتے ہیوہ یوکرین کے راستے یورپ کو قدرتیگیس کی فراہمی دوبارہ شروع کردے گا۔
روس کی سرکاری
ملکیت کی گیس کمپنی گیز پرومکے سربراہ
الیکسی مِلرنے جمعرات کے روز بروسلز میں
یورپی یونین کے زیرِ اہتمام مذاکرات کے بعد یہ موقف پیش کیا ہے۔
مِلر نے یہ بھی
کہا ہے کہ وہیوکرین کی گیس کمپنی نافتو
ہاز کے سربراہ اولیگ ڈُوبینا کے ساتھ مزید
براہ راست مذاکرات کریں گے۔ انہوںنے کہا
کہاس بحران کو لازماً آج ہی حل کیا جانا
چاہئے،جس کے باعث یورپ کے بیشتر ملکمناسب
مقدار میں قدرتی گیس کیفراہمی سے محروم
ہوگئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی
رائىٹر نےیورپی یونین کے توانائى کے
ڈائریکٹر کے حوالے سے کہا ہے کہیورپی
یونین کے مبصرینکو تیار ہونے میں دو دنلگیں گے۔
روس نے ، جو یورپی
یونینکےملکوں میںخرچ ہونے والی گیسکا ایک چوتھائى حصّہفراہم کرتا ہے ،بدھ کے روزیوکرین کے راستےیورپ کو جانے والی
پائپ لائىنوںکوگیسکی فراہمی بالکل روک دی تھی۔ماسکو چاہتا ہے کہ یوکریناُسے مارکیٹ کے مطابق گیس کی قیمت ادا کرے۔
جبکہ یوکرین کا کہنا ہےکہ یہفیس اُس سے دوگنی سے زیادہہے ، جو وہ ادا کرسکتا ہے۔
جمعرات کے روز اس سے بروسلز کی میٹنگ میں یورپی کمیشن کے
سربراہجوز مینوئىل باروسونے کہا تھا کہ اس بحران نےگیس فراہم کرنے والے ایکملک کی
حیثیت سےروس کے قابلِ اعتماد ہونے کے
بارےمیں گہرے شبہات پیدا کردیے ہیں۔