Urdu ▪ وائس آف امریکہ
غیر جانبدار خبریں  |  دلچسپ معلومات

صرف متن
Search

صدارتی امیدوار جان مک کین کی مقبولیت میں اضافہ


September 16, 2008
اس رپورٹ کی ویڈیو - Download this file (Real) video clip
اس رپورٹ کی ویڈیو - Watch (Real) video clip

U.S. Sen. John McCain and Alaska Gov. Sarah Palin stand on stage on day three of Republican National Convention in St. Paul, Minnesota, 03 Sep 2008
جان مک کین اور سارا پالن
ڈیموکریٹک پارٹی کے نامزد صدارتی امید وار براک اوباما کی وائٹ ہاوس کے لیے ایک طویل عرصے تک قائم رہنے والی برتری اب ختم ہو گئی ہے۔ نئے اعدادوشمار ووٹروں کے حلقوں میں ری پبلیکن امیدوار جان مک کین کوڈیموکریٹک امیدوار اوباما کے برابر دکھا رہے ہیں بعض علاقوں میں انہیں اپنے حریف پر برتری حاصل ہے۔ یہ تبدیلی اس وقت آئی جب جان مک کین نے امریکی سیاست کے ایک نئے چہرے اورااسکا کی گورنر سیرا پیلن کو اپنی نائب صدر کے لیے منتخب کیا۔

عوامی رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق ریپبلکن پارٹی کے امیدوار جان مک کین اس طویل برتری کو ختم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو براک اوباما کو ان پر حاصل تھی۔

ملکی میڈیا کی طرف سے کئے جانے والے جائزوں میں مک کین کی مقبولیت اوباما کے مساوی اور کچھ میں ان سے زیادہ ہے۔ اور ایک پول کے مطابق ایک دم 20 پوانٹس حاصل کرنے کی بڑی وجہ سفید فام خواتین کا مک کین کی مہم میں دلچسپی ہے۔ اس کی ایک اہم وجہ جان مک کین کی جانب سے الاسکا کی گورنر سیرا پیلن کو اپنی نائب کے طور پر منتخب کرنا ہے۔ اس تبدیلی نے انتخابی مہم کو ایک بار بھر بہت دلچسپ بنا دیا ہے۔ ڈیوڈ پال پولیٹیکو ڈاٹ کام میں تجزیہ کار ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ریپبلیکنز کی مہم میں اب وہ جوش و جزبہ آگیا ہے جو پورے 2008 میں نہیں تھا۔

مکین اور پیلن نے کانگریس کے فنڈز میں کمی لانے کی بات کر کے عوام کی ایک اور خواہش پر پورا اترنے کا اشارہ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر وہ جیت گئے تو حکومت کے غیر ضروری اخراجات کو کم کرنا ان کی بنیادی ترجیحات میں ہو گا۔

جان مک کین اور پیلن، سینیٹر اوباما پر یہ الزام لگا رہے ہیں کہ انہوں نے سینٹ میں ہوتے ہوئے اپنی ریاست کے لیے تقریبا ایک ارب ڈالرز کی غیر ضروری رقم لی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جب سیرا پیلن الاسکا کے قصبے وسیلا کی میئر تھیں تو اتفاق سے انہوں نے 6,700 افراد کی آبادی پر مشتمل قصبے کے لیے واشنگٹن سے دو کروڑ ستر لاکھ ڈالرز کا مطالبہ کیا تھا۔

حکومتی سطح پر غیر ضروری اخراجات میں کمی لانے کی بات انتخابی مہم میں ریپبلکنز اور ڈیموکریٹس دونوں کے لیے بہت اہم ہو چکی ہے اور دونوں پارٹیاں تبدیلی لانے کے دعوں کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر شدید تنقید بھی کر رہی ہیں۔

پیر کے روز وال سٹریٹ کی بڑی خبر لیہمن برادرز کے دیوالیہ ہونے اور میرل لینچ کو بینک آف امریکہ کی طرف سے خریدے جانے پر دونوں امیدواروں نے کہا کہ وہ عوام کی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کے لیے بہتر حکمتِ عملی لائیں گے۔ یاد رہے کہ ملک کی گرتی ہوئی معیشت کو سنبھالا دینے کے لیےجان مک کین ٹیکسز کو کم کر کے نئی ملازمتیں لانے اور ملک کے اندر ڈرلنگ کی بات کر کے پیٹرول کی قیمتیں کم کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ جبکہ اوباما کی انتخابی مہم سیرا پیلن اور جان مک کین کے بارے میں کہتی ہے کہ یہ صدر بش کی معاشی پالیسیز کو جاری رکھیں گے۔

اب سے ٹھیک سات ہفتے بعد 4 نومبر کو انتخابات ہو نے ہیں۔ ایڈورٹائزنگ انڈسٹری کی جانب سے شائع کر دہ ایک رپورٹ کے مطابق عوامی جائزوں میں مکین اور اوباما کے برابر ہو نے کی وجہ سے ٹیلیوژن اور انٹرنیٹ کے اشتہاروں پر خرچ کی جانے والی رقم گزشتہ انتخابات کی مہم سے دوگنی ہو چکی ہے۔

 

emailme.gif اس صفحے کو ای میل کیجیے
printerfriendly.gif قابل چھپائی صفحہ

  اہم ترین خبر

  مزید خبریں
پارلیمان کو دی جانے والی سیکیورٹی بریفنگ پر اپوزیشن کا عدم اطمینان
عراقی سیاست دان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا: نوری المالکی
پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن کے معاہدے پر متفق ہوگئے
دلائی لاما نئی دہلی میں کامیاب آپریشن
امریکہ دہشت گردی کی فہرست سے شمالی کوریا کے مشروط اخراج پر تیار
نیٹو افغانستان میں انسدادِ منشیات کی کارروائیوں میں حصہ لے گی
امن کا نوبیل انعام فن لینڈ کے سابق صدر مارٹی اہتساری کے نام
برما میں چینی دودھ کی مصنوعات کو مارکیٹ سے ہٹا دیا گیا
ایرانی خام تیل کی درآمد پر ادائیگیوں کو مئوخر کرنے کی پاکستانی درخواست  Video clip available
”زرداری کے دورہ چین سے دوطرفہ تعاون کو فروغ ملے گا“
بھارتی کشمیر میں بننے والے متنازعہ بگلیہار ڈیم کا افتتاح
بجلی کے نرخوں میں اضافے پر عوامی،صنعتی و تجارتی حلقوں کا شدید ردعمل
لودھراں کے قریب بس حادثے میں کم ازکم 20ہلاک
پاکستان ٹیم ٹوینٹی20کرکٹ ٹورنامنٹ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے: شعیب ملک
گوانتانامو میں قید چینی باشندے رہائی کے مستحق ہیں: واشنگٹن پوسٹ
وزیرستان میں مدرسے پر میزائل حملہ، نو افراد ہلاک متعدد زخمی
پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس 13اکتوبرتک ملتوی
امریکہ کی دشمن نہیں ہوں: ڈاکٹر عافیہ
1988ء میں بھی بند کمرے میں پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا تھا ۔۔۔ پھر پارلیمنٹ رہی نہ وزیراعظم
نوجوت سنگھ سدھو کی دھواں دھار فلمی اننگز