Urdu ▪ وائس آف امریکہ
غیر جانبدار خبریں  |  دلچسپ معلومات

صرف متن
Search

پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں کافی اقدامات نہیں کیے : نائین الیون کمشن رپورٹ


September 9, 2008
اس رپورٹ کی ویڈیو - Download this file (Real) video clip
اس رپورٹ کی ویڈیو - Watch (Real) video clip

9-11

نائین الیون کے دہشت گرد حملوں کی وجوہات اور اس سے منسلک دوسرے پہلوؤں کے حوالے سے نومبر2002 میں نائین الیون کمشن قائم کیا گیا۔ کمشن نے دس ممالک کے تقریباً 1200 افراد کے انٹرویوز کے بعد ایک رپورٹ شائع کی جسے نائین الیون کمشن رپورٹ کہا جاتا ہے۔ وائس آف امریکہ نے اس رپورٹ کے بارے میں کمشن کے ایک ممبر رچرڈ بن ونیسٹےاور کو چیئر مین لی ایچ ہیملٹن سے بات کی۔

رچرڈ بن ونیسٹے کا کہناتھا کہ میرے خیال میں عراق جنگ کی وجہ سے ہم پوری طرح القاعدہ کے پیچھے نہیں جاسکے اور اسامہ بن لادن اور ایمن الظہواہری کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لاسکے اور نہ ہی طالبان کو ختم کرسکے جو اب دوبارہ زور پکڑ رہے ہیں۔ پاکستان میں افغان سرحد کے ساتھ القاعدہ کے لیے پناہ گاہوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے اپنی نائیں الیون کی رپورٹ میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مناسب اقدامات اور ہماری شہری آزادیوں میں ایک توازن ہونا چاہیے اور ان شہری آزادیوں کو تحفظ دیتے ہوئ, ہم ان اصولوں کو تحفظ دیتے ہیں جن کے لیے یہ ملک وجود میں آیا۔ اگر ہم صرف سیکیورٹی کی بات کرتے ہیں تو پھر ہم وہ اعلیٰ اقدار کھودیتے ہیں جن کے لیے ہم جدوجہد کررہے ہیں۔  

طالبان کا ذکر کرتے ہوئے رچرڈ بن نیسٹے کا کہناتھا کہ وہ یقینی طورپر دوبارہ زور پکڑ رہے ہیں۔ پاکستان کے سرحدی علاقوں کو محفوظ کرنے کے لیے پاکستانی حکومت نے اس طرح کے اقدامات نہیں کیے جن کی ہم ان سے توقع رکھتے تھے۔ پاکستان نے ہماری توقعات کے خلاف ایسے عناصر کو پکڑنے میں کسی حد تک ناکام رہا ہے جو افغانستان میں جمہوری حکومت کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ اس لیے ہمیں افغان حکومت کے لیے حمایت میں اضافہ کرنا ہوگا۔

نائین الیون کمشن کے کو چیئرمین لی ہیملٹن کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہم گیارہ ستمبر 2001 کے مقابلے میں اب زیادہ محفوظ ہیں۔ لیکن اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ ہم اب بھی اتنے محفوظ نہیں ہیں جتنا کہ ہمیں ہونا چاہیے۔ خود کو محفوظ بنانے کے لیے بہت سے اچھے اقدامات کیے گئے ہیں اور مرکزی ، ریاستی اور مقامی سطح پر بھی بہت کوششیں کی گئی ہیں۔ ان اقدامات سے امریکی عوام کو تحفظ ملا ہے۔

ہیملٹن کا کہناتھا کہ میرے خیال میں ہمیں اور بہت کچھ کرنا ہے۔ اس سلسلے میں میں جو سب سے زیادہ کمی محسوس کررہا ہوں وہ فوری اقدامات کی ہے۔ اب بیورکریسی میں سست روی سے کام ہورہاہے جو غلط ہے۔ ہمیں اس بارے میں ہاتھ پر ہاتھ دھر کر نہیں بیٹھنا چاہیے۔ دہشت گرد اب بھی ہمیں نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اگران کے پاس ذرائع اور قابلیت ہوئی تو وہ ضرور حملہ کریں گے۔ وہ یہ واضح طور پر چاہتے ہیں اور ہمیں پہلے سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھانا ہوگی اور ایسا جلد کرنا ہوگا۔

emailme.gif اس صفحے کو ای میل کیجیے
printerfriendly.gif قابل چھپائی صفحہ

  اہم ترین خبر

  مزید خبریں
افغانستان میں صورتِ حال ابتر ہو رہی ہے: امریکی فوجی سربراہ
خوشبو کا سفر، قنوج میں عطر کی صنعت
پارلیمان کو دی جانے والی سیکیورٹی بریفنگ پر اپوزیشن کا عدم اطمینان
عراقی سیاست دان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا: نوری المالکی
پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن کے معاہدے پر متفق ہوگئے
دلائی لاما نئی دہلی میں کامیاب آپریشن
امریکہ دہشت گردی کی فہرست سے شمالی کوریا کے مشروط اخراج پر تیار
نیٹو افغانستان میں انسدادِ منشیات کی کارروائیوں میں حصہ لے گی
امن کا نوبیل انعام فن لینڈ کے سابق صدر مارٹی اہتساری کے نام
برما میں چینی دودھ کی مصنوعات کو مارکیٹ سے ہٹا دیا گیا
ایرانی خام تیل کی درآمد پر ادائیگیوں کو مئوخر کرنے کی پاکستانی درخواست  Video clip available
”زرداری کے دورہ چین سے دوطرفہ تعاون کو فروغ ملے گا“
بھارتی کشمیر میں بننے والے متنازعہ بگلیہار ڈیم کا افتتاح
بجلی کے نرخوں میں اضافے پر عوامی،صنعتی و تجارتی حلقوں کا شدید ردعمل
لودھراں کے قریب بس حادثے میں کم ازکم 20ہلاک
پاکستان ٹیم ٹوینٹی20کرکٹ ٹورنامنٹ جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے: شعیب ملک
گوانتانامو میں قید چینی باشندے رہائی کے مستحق ہیں: واشنگٹن پوسٹ
وزیرستان میں مدرسے پر میزائل حملہ، نو افراد ہلاک متعدد زخمی
پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس 13اکتوبرتک ملتوی
امریکہ کی دشمن نہیں ہوں: ڈاکٹر عافیہ
1988ء میں بھی بند کمرے میں پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا تھا ۔۔۔ پھر پارلیمنٹ رہی نہ وزیراعظم
نوجوت سنگھ سدھو کی دھواں دھار فلمی اننگز